آئینوں سے دھول مٹانے آتے ہیں

آئینوں سے دھول مٹانے آتے ہیں

کچھ موسم تو آگ لگانے آتے ہیں

نیند تو گویا ان آنکھوں کی دشمن ہے

مجھ کو پھر بھی خواب سہانے آتے ہیں

ان آنکھوں میں رنگ تمہارے کھلتے ہیں

یہ موسم کب پھول کھلانے آتے ہیں

رونا ہنسنا ہنسنا رونا عادت ہے

ہم کو بھی کچھ درد چھپانے آتے ہیں

شبنم شبنم خواب اترتے ہیں مجھ پر

سو سو سورج دھوپ اگانے آتے ہیں

جسم دکاں ہے ذہن بکاؤ شہروں میں

جنگل تو دو چار دوانے آتے ہیں

(406) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Muhiuddin. is written by Saleem Muhiuddin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Muhiuddin. Free Dowlonad  by Saleem Muhiuddin in PDF.