یہ لوگ جس سے اب انکار کرنا چاہتے ہیں
یہ لوگ جس سے اب انکار کرنا چاہتے ہیں
وہ گفتگو در و دیوار کرنا چاہتے ہیں
ہمیں خبر ہے کہ گزرے گا ایک سیل فنا
سو ہم تمہیں بھی خبردار کرنا چاہتے ہیں
اور اس سے پہلے کہ ثابت ہو جرم خاموشی
ہم اپنی رائے کا اظہار کرنا چاہتے ہیں
یہاں تک آ تو گئے آپ کی محبت میں
اب اور کتنا گنہ گار کرنا چاہتے ہیں
گل امید فروزاں رہے تری خوشبو
کہ لوگ اسے بھی گرفتار کرنا چاہتے ہیں
اٹھائے پھرتے ہیں کب سے عذاب در بدری
اب اس کو وقف رہ یار کرنا چاہتے ہیں
جہاں کہانی میں قاتل بری ہوا ہے وہاں
ہم اک گواہ کا کردار کرنا چاہتے ہیں
وہ ہم ہیں جو تری آواز سن کے تیرے ہوئے
وہ اور ہیں کہ جو دیدار کرنا چاہتے ہیں
(711) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Saleem Kausar. is written by Saleem Kausar. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Kausar. Free Dowlonad by Saleem Kausar in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends