Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_84ac6cc806a8cf33a64d1f8ebf8c4c27, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
طلسم خانۂ اسباب میرے سامنے تھا - سلیم کوثر کی شاعری - Darsaal

طلسم خانۂ اسباب میرے سامنے تھا

طلسم خانۂ اسباب میرے سامنے تھا

مرا ہی دیکھا ہوا خواب میرے سامنے تھا

وہی نہیں تھا جسے دل تلک رسائی تھی

کہ یوں تو مجمع احباب میرے سامنے تھا

تمام عمر ستارے تلاش کرتا پھرا

پلٹ کے دیکھا تو مہتاب میرے سامنے تھا

میں اک صدا کے تحیر میں گھر گیا ورنہ

کنارا سامنے گرداب میرے سامنے تھا

کتاب عشق کھلی تھی سنا رہا تھا کوئی

میں پڑھ رہا تھا نیا باب میرے سامنے تھا

میں ڈھونڈتا رہا ماضی کے گم شدہ اوراق

نصاب منبر و محراب میرے سامنے تھا

ردائے فقر بچا لے گئی مجھے ورنہ

فریب اطلس و کم خواب میرے سامنے تھا

(652) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Kausar. is written by Saleem Kausar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Kausar. Free Dowlonad  by Saleem Kausar in PDF.