پھر جی اٹھے ہیں جس سے وہ امکان تم نہیں

پھر جی اٹھے ہیں جس سے وہ امکان تم نہیں

اب جو بھی کر رہا ہے یہ احسان تم نہیں

مجھ میں بدل رہا ہے جو اک عالم خیال

اس لمحۂ جنوں کے نگہبان تم نہیں

بجھتے ہوئے چراغ کی لو جس نے تیز کی

وہ اور ہی ہوا ہے مری جان تم نہیں

پھر یوں ہوا کہ جیسے گرہ کھل گئی کوئی

مشکل تو بس یہی تھی کہ آسان تم نہیں

تم نے سنی نہیں ہے صدائے شکست دل

ہم جھیلتے رہے ہیں یہ نقصان تم نہیں

تم سے تو بس نباہ کی صورت نکل پڑی

جس سے ہوئے تھے وعدہ و پیمان تم نہیں

خوش فہمیوں کی بات الگ ہے مگر یہ گھر

جس کے لیے سجا ہے وہ مہمان تم نہیں

یہ عالم ظہور ہے ہجرت زدہ سلیمؔ

ہم بھی دکھی ہیں صرف پریشان تم نہیں

(588) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Kausar. is written by Saleem Kausar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Kausar. Free Dowlonad  by Saleem Kausar in PDF.