مہلت نہ ملی خواب کی تعبیر اٹھاتے

مہلت نہ ملی خواب کی تعبیر اٹھاتے

ہم مارے گئے ٹوٹے ہوئے تیر اٹھاتے

مامور تھیں سورج کی گواہی پہ ہوائیں

پھر سائے کہاں دھوپ کی جاگیر اٹھاتے

تجھ تک بھی پہنچنے کے لیے وقت نہیں تھا

کب دولت دنیا ترے رہگیر اٹھاتے

بس ایک ہی خواہش سر مقتل ہمیں یاد آئی

زنداں سے نکلتے ہوئے زنجیر اٹھاتے

اس وقت بھی ہاتھوں نے قلم کو نہیں چھوڑا

جب ان پہ ضروری تھا کہ شمشیر اٹھاتے

ہم لوگ سلیمؔ اصل سے کٹ کر نہیں جیتے

کیا سوچ کے آخر کوئی تصویر اٹھاتے

(600) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Kausar. is written by Saleem Kausar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Kausar. Free Dowlonad  by Saleem Kausar in PDF.