ملنا نہ ملنا ایک بہانہ ہے اور بس
ملنا نہ ملنا ایک بہانہ ہے اور بس
تم سچ ہو باقی جو ہے فسانہ ہے اور بس
لوگوں کو راستے کی ضرورت ہے اور مجھے
اک سنگ رہ گزر کو ہٹانا ہے اور بس
مصروفیت زیادہ نہیں ہے مری یہاں
مٹی سے اک چراغ بنانا ہے اور بس
سوئے ہوئے تو جاگ ہی جائیں گے ایک دن
جو جاگتے ہیں ان کو جگانا ہے اور بس
تم وہ نہیں ہو جن سے وفا کی امید ہے
تم سے مری مراد زمانہ ہے اور بس
پھولوں کو ڈھونڈتا ہوا پھرتا ہوں باغ میں
باد صبا کو کام دلانا ہے اور بس
آب و ہوا تو یوں بھی مرا مسئلہ نہیں
مجھ کو تو اک درخت لگانا ہے اور بس
نیندوں کا رت جگوں سے الجھنا یوں ہی نہیں
اک خواب رائیگاں کو بچانا ہے اور بس
اک وعدہ جو کیا ہی نہیں ہے ابھی سلیمؔ
مجھ کو وہی تو وعدہ نبھانا ہے اور بس
(944) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Saleem Kausar. is written by Saleem Kausar. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Kausar. Free Dowlonad by Saleem Kausar in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends