کیا بتائیں فصل بے خوابی یہاں بوتا ہے کون

کیا بتائیں فصل بے خوابی یہاں بوتا ہے کون

جب در و دیوار جلتے ہوں تو پھر ہوتا ہے کون

تم تو کہتے تھے کہ سب قیدی رہائی پا گئے

پھر پس دیوار زنداں رات بھر روتا ہے کون

بس تری بیچارگی ہم سے نہیں دیکھی گئی

ورنہ ہاتھ آئی ہوئی دولت کو یوں کھوتا ہے کون

کون یہ پاتال سے لے کر ابھرتا ہے مجھے

اتنی تہہ داری سے مجھ پر منکشف ہوتا ہے کون

کوئی بے ترتیبئ کردار کی حد ہے سلیمؔ

داستاں کس کی ہے زیب داستاں ہوتا ہے کون

(458) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Kausar. is written by Saleem Kausar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Kausar. Free Dowlonad  by Saleem Kausar in PDF.