سہمے نحیف دریا کے دھارے کی بات کر

سہمے نحیف دریا کے دھارے کی بات کر

اب دشت بے کراں کے کنارے کی بات کر

دنیا کے مسئلوں میں مجھے بھی شریک رکھ

میرے دریدہ دل کے بھی چارے کی بات کر

رہنے دے ذکر سود کسی اور وقت پر

راہ وفا میں میرے خسارے کی بات کر

معیار کے نہ مجھ کو کم و بیش میں پرکھ

تجھ کو اگر قبول ہوں سارے کی بات کر

ہم بوریا نشین ترے شاہ بھی تو ہیں

یا لوٹ جا یا ساتھ گزارے کی بات کر

اب آسمان سارا مری دسترس میں ہے

انگلی اٹھا کسی بھی ستارے کی بات کر

(631) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Figar. is written by Saleem Figar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Figar. Free Dowlonad  by Saleem Figar in PDF.