غموں کی آگ پہ سب خال و خد سنوارے گئے

غموں کی آگ پہ سب خال و خد سنوارے گئے

یہ کیسے کرب کے عالم سے ہم گزارے گئے

ہوا ہے اس لیے بھی سوگوار و نوحہ کناں

ہجوم شہر میں ہم لوگ لا کے مارے گئے

بساط وقت پہ کھیلی گئی ہے جب بازی

ہمی تو کھیل میں ہر سمت رکھ کے ہارے گئے

وہ چاند ٹوٹ گیا جس سے رات روشن تھی

چمک رہے تھے فلک پر جو سب ستارے گئے

جہاں جہاں سے بھی گزری ہجوم ماتم میں

شگفتہ پھول سے چہرے فضا پہ وارے گئے

فگارؔ آگ کہاں اب دھواں بھی مشکل ہے

وہ شب کو اوس پڑی ہے کی سب شرارے گئے

(456) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Figar. is written by Saleem Figar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Figar. Free Dowlonad  by Saleem Figar in PDF.