Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ac9e13e80ce5fa6231dd1338c112191a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دید کے بدلے سدا دیدۂ تر رکھا ہے - سلیم فگار کی شاعری - Darsaal

دید کے بدلے سدا دیدۂ تر رکھا ہے

دید کے بدلے سدا دیدۂ تر رکھا ہے

ہم کو کیوں راندۂ درگاہ نظر رکھا ہے

شب کی دہلیز سے اس سمت ہیں راہیں کیسی

پردۂ خواب میں یہ کیسا سفر رکھا ہے

سایۂ وصل محبت کی وہ خلوت نہ سہی

یہ بھی کافی ہے خیالوں میں گزر رکھا ہے

کتنے اوصاف مجھے اپنے عطا اس نے کئے

ذوق تخلیق دیا مجھ میں ہنر رکھا ہے

شاخ در شاخ تری یاد کی ہریالی ہے

ہم نے شاداب بہت دل کا شجر رکھا ہے

ہر گھڑی مجھ پہ نئے اور جہاں کھلتے ہیں

سو بھی جاؤں تو کھلا ذہن کا در رکھا ہے

اس کو قدرت ہے جسے جیسا بھی تخلیق کرے

شکر ہے اس کا مجھے اس نے بشر رکھا ہے

(414) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Figar. is written by Saleem Figar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Figar. Free Dowlonad  by Saleem Figar in PDF.