Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_608a832bde9a303e66f9045b54642dd3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سہانے خواب آنکھوں میں سنجونا چاہتا ہوں - سلیم فراز کی شاعری - Darsaal

سہانے خواب آنکھوں میں سنجونا چاہتا ہوں

سہانے خواب آنکھوں میں سنجونا چاہتا ہوں

میں اب آرام سے کچھ دیر سونا چاہتا ہوں

شجر کو بار آور دیکھنا مقصد نہیں ہے

کہ میں تو بس زمیں پر خواب بونا چاہتا ہوں

مرے ہنستے ہوئے بچو یہ سارا گھر تمہارا

میں رونے کے لئے بس ایک کونا چاہتا ہوں

نواح زیست میں کیوں بارشیں ہوتی نہیں ہیں

میں پچھلے موسموں کے زخم دھونا چاہتا ہوں

بس اس کے آنے تک موسم مجھے سرسبز رکھنا

اسے اک خار اب میں بھی چبھونا چاہتا ہوں

مجھے بے خواب رکھتی ہے کبھی دنیا کبھی دل

میں بچوں کی طرح بے فکر سونا چاہتا ہوں

ہواؤ کیا تمہارا مہرباں شانہ ملے گا

دہاڑیں مار کر میں آج رونا چاہتا ہوں

جسے ہے جاں عزیز اپنی اتر جائے کنارے

میں اپنی ناؤ موجوں میں ڈبونا چاہتا ہوں

سلیمؔ اب آندھیوں سے ہم رکابی کس لئے ہے

سر مژگاں بچا کیا ہے کہ کھونا چاہتا ہوں

(554) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Faraz. is written by Saleem Faraz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Faraz. Free Dowlonad  by Saleem Faraz in PDF.