Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_347310eb14a636a4dfb4217214aa2397, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کیا لطف ہواؤں کے سفر میں نہیں رکھا - سلیم فراز کی شاعری - Darsaal

کیا لطف ہواؤں کے سفر میں نہیں رکھا

کیا لطف ہواؤں کے سفر میں نہیں رکھا

یا جذبۂ پرواز ہی پر میں نہیں رکھا

ننھا سا دیا بھی شب تیرہ میں بہت ہے

سودا کسی خورشید کا سر میں نہیں رکھا

بجھ جائیں گے خوابوں کے چراغ آب رواں سے

اس ڈر سے انہیں دیدۂ تر میں نہیں رکھا

شاید در و دیوار بھی پہچان نہ پائیں

برسوں سے قدم اپنے ہی گھر میں نہیں رکھا

ہر روز کوئی تختہ مگر ٹوٹ رہا ہے

ہر چند کہ کشتی کو بھنور میں نہیں رکھا

سورج تو پرایا تھا پرایا ہی رہا وہ

کیوں تم نے شجر راہ گزر میں نہیں رکھا

تکمیل کے پیکر میں جسے ڈھونڈ رہے ہیں

خاکہ بھی سلیمؔ اس کا نظر میں نہیں رکھا

(479) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Faraz. is written by Saleem Faraz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Faraz. Free Dowlonad  by Saleem Faraz in PDF.