Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4d5757e14523ee6775166506839dce3c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہر چند ترے غم کا سہارا بھی نہیں ہے - سلیم فراز کی شاعری - Darsaal

ہر چند ترے غم کا سہارا بھی نہیں ہے

ہر چند ترے غم کا سہارا بھی نہیں ہے

جینے کے علاوہ کوئی چارہ بھی نہیں ہے

ہر روز کیے جاتی ہے یہ زیست تقاضے

کیا قرض تھا جو ہم نے اتارا بھی نہیں ہے

پہلے تو یہ موجیں بھی حمایت میں کھڑی تھیں

اب میرا مددگار کنارہ بھی نہیں ہے

جاتا بھی نہیں چھوڑ کے وہ مجھ کو اکیلا

اور ساتھ مرا اس کو گوارہ بھی نہیں ہے

کچھ اپنے مقدر کو بگاڑا بھی ہمیں نے

کچھ اپنے موافق یہ ستارہ بھی نہیں ہے

ہوتی تھی جسے دیکھ کے سرشار طبیعت

آنکھوں میں وہ سر سبز نظارہ بھی نہیں ہے

یہ بات الگ جیت کے آثار نہیں ہیں

اس معرکۂ جاں کو وہ ہارا بھی نہیں ہے

ہر کوئی سلیمؔ اس کا مخالف ہے جہاں میں

اور کوئی خلاف اس کے صف آرا بھی نہیں ہے

(489) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Faraz. is written by Saleem Faraz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Faraz. Free Dowlonad  by Saleem Faraz in PDF.