Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_u627t2dp02k1konbsjdgfde163, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ابھی موجود تھی لیکن ابھی گم ہو گئی ہے - سلیم فراز کی شاعری - Darsaal

ابھی موجود تھی لیکن ابھی گم ہو گئی ہے

ابھی موجود تھی لیکن ابھی گم ہو گئی ہے

نہ جانے کس جہاں میں زندگی گم ہو گئی ہے

مرے ہم راہ کیوں وہ شخص چلنا چاہتا ہے

سفر کے جوش میں کیا آگہی گم ہو گئی ہے

سبھی خوش ہیں کہ سارے گمشدہ پھر مل گئے ہیں

مجھے غم ہے کہ اب تیری کمی گم ہو گئی ہے

مرے ہونٹوں کو دریا نے کیا سیراب لیکن

حیات افروز دل کی تشنگی گم ہو گئی ہے

میں اس سے مدتوں کے بعد دوبارہ دوبارا ملا ہوں

خوشی تو ہے مگر وارفتگی گم ہو گئی ہے

یہ کن تشنہ لبوں کی فوج گزری ہے ادھر سے

کہیں کچھ کم کہیں پوری ندی گم ہو گئی ہے

ہمیشہ جو مجھے اذن سخن دیتی رہی تھی

ہجوم شور میں وہ خامشی گم ہو گئی ہے

میں اس کی یاد سے بس ایک پل کو گم ہوا تھا

مگر لگتا ہے جیسے اک صدی گم ہو گئی ہے

بہ طور‌ رسم ہی کار جنوں باقی ہے مجھ میں

وگرنہ دشت سے وابستگی گم ہو گئی ہے

سلیمؔ اس میں زیادہ فرق تو اب بھی نہیں ہے

بس اتنا ہے کہ تھوڑی سادگی گم ہو گئی ہے

(479) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Faraz. is written by Saleem Faraz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Faraz. Free Dowlonad  by Saleem Faraz in PDF.