سوانگ بھرتا ہوں ترے شہر میں سودائی کا

سوانگ بھرتا ہوں ترے شہر میں سودائی کا

کہ یہی حال ہے اندر سے تماشائی کا

بزم کے حال پہ اب ہم نہیں کڑھنے والے

انتظامات میں کیا دخل تماشائی کا

ہم تو سو جھوٹ بھی بولیں وہ اگر ہاتھ آئے

کوئی ٹھیکا تو اٹھایا نہیں سچائی کا

دل خوں گشتہ کو جا جا کے دکھائیں یارو

شہر میں کام نہیں لالۂ صحرائی کا

لوگ کہتے ہیں ہوس کو بھی محبت جیسے

نام پڑ جائے مجاہد کسی بلوائی کا

یہ نہیں ہے کہ نوازے نہ گئے ہوں ہم لوگ

ہم کو سرکار سے تمغہ ملا رسوائی کا

ان کو ٹوٹا ہوا دل ہم بھی دکھائیں گے سلیمؔ

کوئی پوچھ آئے وہ کیا لیتے ہیں بنوائی کا

(549) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Ahmed. is written by Saleem Ahmed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Ahmed. Free Dowlonad  by Saleem Ahmed in PDF.