Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9c8da236e3aed94f0fccb93c288ea9f4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ جانے شعر میں کس درد کا حوالہ تھا - سلیم احمد کی شاعری - Darsaal

نہ جانے شعر میں کس درد کا حوالہ تھا

نہ جانے شعر میں کس درد کا حوالہ تھا

کہ جو بھی لفظ تھا وہ دل دکھانے والا تھا

افق پہ دیکھنا تھا میں قطار قازوں کی

مرا رفیق کہیں دور جانے والا تھا

مرا خیال تھا یا کھولتا ہوا پانی

مرے خیال نے برسوں مجھے ابالا تھا

ابھی نہیں ہے مجھے سرد و گرم کی پہچان

یہ میرے ہاتھوں میں انگار تھا کہ ژالہ تھا

میں آج تک کوئی ویسی غزل نہ لکھ پایا

وہ سانحہ تو بہت دل دکھانے والا تھا

معانی شب تاریک کھل رہے تھے سلیمؔ

جہاں چراغ نہیں تھا وہاں اجالا تھا

(472) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Ahmed. is written by Saleem Ahmed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Ahmed. Free Dowlonad  by Saleem Ahmed in PDF.