Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bbf9e11bba3503973ca2025404dd72b3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مجھے ان آتے جاتے موسموں سے ڈر نہیں لگتا - سلیم احمد کی شاعری - Darsaal

مجھے ان آتے جاتے موسموں سے ڈر نہیں لگتا

مجھے ان آتے جاتے موسموں سے ڈر نہیں لگتا

نئے اور پر اذیت منظروں سے ڈر نہیں لگتا

خموشی کے ہیں آنگن اور سناٹے کی دیواریں

یہ کیسے لوگ ہیں جن کو گھروں سے ڈر نہیں لگتا

مجھے اس کاغذی کشتی پہ اک اندھا بھروسا ہے

کہ طوفاں میں بھی گہرے پانیوں سے ڈر نہیں لگتا

سمندر چیختا رہتا ہے پس منظر میں اور مجھ کو

اندھیرے میں اکیلے ساحلوں سے ڈر نہیں لگتا

یہ کیسے لوگ ہیں صدیوں کی ویرانی میں رہتے ہیں

انہیں کمروں کی بوسیدہ چھتوں سے ڈر نہیں لگتا

مجھے کچھ ایسی آنکھیں چاہئیں اپنے رفیقوں میں

جنہیں بیباک سچے آئنوں سے ڈر نہیں لگتا

مرے پیچھے کہاں آئے ہو نامعلوم کی دھن میں

تمہیں کیا ان اندھیرے راستوں سے ڈر نہیں لگتا

یہ ممکن ہے وہ ان کو موت کی سرحد پہ لے جائیں

پرندوں کو مگر اپنے پروں سے ڈر نہیں لگتا

(498) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Ahmed. is written by Saleem Ahmed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Ahmed. Free Dowlonad  by Saleem Ahmed in PDF.