Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_690af76254ae852adca4692c6beb7df4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لمحۂ رفتہ کا دل میں زخم سا بن جائے گا - سلیم احمد کی شاعری - Darsaal

لمحۂ رفتہ کا دل میں زخم سا بن جائے گا

لمحۂ رفتہ کا دل میں زخم سا بن جائے گا

جو نہ پر ہوگا کبھی ایسا خلا بن جائے گا

یہ نئے نقش قدم میرے بھٹکنے سے بنے

لوگ جب ان پر چلیں گے راستہ بن جائے گا

گونج سننی ہو تو تنہا وادیوں میں چیخئے

ایک ہی آواز سے اک سلسلہ بن جائے گا

جذب کر دے میری مٹی میں لطافت کا مزاج

پھر وہ تیرے شہر کی آب و ہوا بن جائے گا

کھینچ لائے گی بگولوں کو یہ ویرانی مری

میری تنہائی سے میرا قافلہ بن جائے گا

اس میں لو رکھ دوں گا میں جلتے ہوئے احساس کی

لفظ جو ہونٹوں سے نکلے گا دیا بن جائے گا

جگنوؤں کی مشعلوں سے صحن کی دیوار پر

رقص کرتی روشنی کا دائرہ بن جائے گا

تلخیاں احساس کی جب خون میں گھل جائیں گی

میرا چہرہ میرے غم کا آئنہ بن جائے گا

اک برہمن نے یہ آ کے صحن مسجد میں کہا

عشق جس پتھر کو چھو لے وہ خدا بن جائے گا

ایک سیدھی بات ہے ملنا نہ ملنا عشق میں

اس پہ سوچو گے تو یہ بھی مسئلہ بن جائے گا

میرے سینے میں ابھی اک جذبۂ بے نام ہے

ضبط کرتے کرتے حرف مدعا بن جائے گا

دل میں جو کچھ ہے وہ کہہ دو دوست سے ورنہ سلیمؔ

حرف نا گفتہ دلوں کا فاصلہ بن جائے گا

(440) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Ahmed. is written by Saleem Ahmed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Ahmed. Free Dowlonad  by Saleem Ahmed in PDF.