Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4552e38e71f394713acfb2078c94c9ff, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کچھ ہیں منظر حال کے کچھ خواب مستقبل کے ہیں - سلیم احمد کی شاعری - Darsaal

کچھ ہیں منظر حال کے کچھ خواب مستقبل کے ہیں

کچھ ہیں منظر حال کے کچھ خواب مستقبل کے ہیں

یہ تمنا آنکھ کی ہے وہ تقاضے دل کے ہیں

ہم نے یہ نیرنگیاں بھی دہر کی دیکھیں کہ لوگ

دوست ہیں مقتول کے اور ہم نوا قاتل کے ہیں

عمر ساری راہ کے پتھر ہٹاتے کٹ گئی

زخم میرے ہاتھ میں اک سعئ لا حاصل کے ہیں

اک دھنک لہرا رہی ہے آنسوؤں کے درمیاں

میری آنکھوں میں ابھی تک رنگ اس محفل کے ہیں

اس سے آگے کون جائے دشت نامعلوم میں

ہم نہ کہتے تھے کہ سارے ہم سفر منزل کے ہیں

ان کو طوفانوں سے کیا مطلب بھنور سے کیا غرض

دوست جتنے ہیں تماشائی فقط ساحل کے ہیں

تو جسے اپنا سمجھتا ہے وہ مال غیر ہے

تیرے ہاتھوں میں جو سکے ہیں کسی سائل کے ہیں

جانچتی ہے غیر کو ہر لحظہ چشم عیب جو

نقش مجھ میں جتنے ہیں سارے کسی کامل کے ہیں

(487) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Ahmed. is written by Saleem Ahmed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Ahmed. Free Dowlonad  by Saleem Ahmed in PDF.