Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a8c60227aa89fc292b63937e9ea762fe, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خود اپنی لو میں تھا محراب جاں میں جلتا تھا - سلیم احمد کی شاعری - Darsaal

خود اپنی لو میں تھا محراب جاں میں جلتا تھا

خود اپنی لو میں تھا محراب جاں میں جلتا تھا

وہ مشت خاک تھا لیکن چراغ جیسا تھا

وہ گم ہوا تو مضامین ہو گئے بے ربط

وہی تو تھا جو مرا مرکزی حوالہ تھا

مرے خیال کی تجسیم ہے وجود ترا

ترے لیے بڑی شدت سے میں نے سوچا تھا

وہ صرف اپنی حدود و قیود کا نکلا

اس ایک شخص کو کیا کیا سمجھ کے چاہا تھا

مکاں بنا کے اسے بند کر دیا ورنہ

یہ راستہ کسی منزل کو جانے والا تھا

یہ واقعہ ہے کہ ہم نے وہ روئے نادیدہ

بغیر منت چشم و نگاہ دیکھا تھا

معانیٔ شب تاریک کھل رہے تھے سلیمؔ

جہاں چراغ نہیں تھا وہاں اجالا تھا

(510) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Ahmed. is written by Saleem Ahmed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Ahmed. Free Dowlonad  by Saleem Ahmed in PDF.