Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_68cac9ba64602555d7b421a1e64ede9d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو بات دل میں تھی وہ کب زبان پر آئی - سلیم احمد کی شاعری - Darsaal

جو بات دل میں تھی وہ کب زبان پر آئی

جو بات دل میں تھی وہ کب زبان پر آئی

سنا رہا ہے فسانے فریب گویائی

نئے چراغ سر رہ گزر جلا آئی

ہوائے نکہت گل تھی کہ میری بینائی

تو گرم رات میں ٹھنڈی ہوا کا جھونکا تھا

ذرا قریب سے گزرا تو نیند سی آئی

جو بات تجھ میں ہے وہ دوسروں میں کیا ملتی

جو بات مجھ میں ہے تو نے بھی وہ کہاں پائی

وہ یاد آئے تو دل اور ہو گیا ویراں

وہ مل گئے تو بڑھا اور درد تنہائی

بہت دنوں سے مرا دل اداس بھی تو نہیں

بہت دنوں سے تری یاد بھی نہیں آئی

سلیمؔ قرب سے بھی تشنگی نہیں جاتی

یہ بات ساحل و دریا نے مجھ کو سمجھائی

(638) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Ahmed. is written by Saleem Ahmed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Ahmed. Free Dowlonad  by Saleem Ahmed in PDF.