Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dacfd220b06cfa577a801a3ac5dd8da5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عشق میں جس کے یہ احوال بنا رکھا ہے - سلیم احمد کی شاعری - Darsaal

عشق میں جس کے یہ احوال بنا رکھا ہے

عشق میں جس کے یہ احوال بنا رکھا ہے

اب وہی کہتا ہے اس وضع میں کیا رکھا ہے

لے چلے ہو مجھے اس بزم میں یارو لیکن

کچھ مرا حال بھی پہلے سے سنا رکھا ہے

حال دل کون سنائے اسے فرصت کس کو

سب کو اس آنکھ نے باتوں میں لگا رکھا ہے

دل برا تھا کہ بھلا کام وفا کے آیا

یار جانے بھی دے اس بحث میں کیا رکھا ہے

اے صبا آ کہ دکھائیں تجھے وہ گل جس نے

باتوں ہی باتوں میں گلزار کھلا رکھا ہے

دیکھ اے دل نہ کہیں بات یہ اس تک پہنچے

چشم نمناک نے طوفان اٹھا رکھا ہے

حسن چاہے جسے ہنس بول کے اپنا کر لے

دل نے اپنوں کو بھی بیگانہ بنا رکھا ہے

دل جو اس بزم میں آتا ہے تو جاتا ہی نہیں

ایک دن دیکھنا دیوانہ ہوا رکھا ہے

حال مت پوچھ محبت کا ہوا ہے کچھ اور

لا کے کس نے یہ سر راہ دیا رکھا ہے

انتظام ایسا کہ گھٹتی ہی نہیں رونق بزم

ہم سے کتنے ہیں کہ وعدے پہ لگا رکھا ہے

ہوش تو پہلے ہی کھو آئے تھے اس محفل میں

اب اگر جائیں تو پھر دل بھی گیا رکھا ہے

تیرے آنے کی خبر پا کے ابھی سے دل نے

شکوہ کو اور کسی دن پہ اٹھا رکھا ہے

بارہا یوں بھی ہوا تیری محبت کی قسم

جان کر ہم نے تجھے خود سے خفا رکھا ہے

دشت و در خیر منائیں کہ ابھی وحشت میں

عشق نے پہلا قدم نام خدا رکھا ہے

ہجر میں رنج بھی کرتے ہیں پہ اتنا بھی سلیم

یار تو نے تو عجب حال بنا رکھا ہے

(487) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Ahmed. is written by Saleem Ahmed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Ahmed. Free Dowlonad  by Saleem Ahmed in PDF.