عشق اور اتنا مہذب چھوڑ کر دیوانہ پن

عشق اور اتنا مہذب چھوڑ کر دیوانہ پن

بند اوپر سے تلے تک شیروانی کے بٹن

عشق کی دیوانگی وضع جنوں کے ساتھ تھی

چاک دل بھی سل گیا جب سے سیا ہے پیرہن

دل کو مژدہ ہو کہ وہ بھی خیر سے جاتی رہی

آہ سے پہلے جو کچھ محسوس ہوتی تھی دکھن

ان کو جلوت کی ہوس محفل میں تنہا کر گئی

جو کبھی ہوتے تھے اپنی ذات سے اک انجمن

شاخ گل بن کر لچکتے ہیں ہوس کی بزم میں

یہ وہی ہیں جن میں تھا تلوار کا سا بانکپن

خوش نما لفظوں کی رشوت دے کے راضی کیجیے

روح کی توہین پر آمادہ رہتا ہے بدن

مرگ شہر آرزو کا کر چکے ماتم سلیمؔ

آؤ ان لاشوں کو اب لفظوں کا پہنائیں کفن

(641) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Ahmed. is written by Saleem Ahmed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Ahmed. Free Dowlonad  by Saleem Ahmed in PDF.