Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_60ceb03fe55aa89e28ff069ab35d6dbb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل کے اندر درد آنکھوں میں نمی بن جائیے - سلیم احمد کی شاعری - Darsaal

دل کے اندر درد آنکھوں میں نمی بن جائیے

دل کے اندر درد آنکھوں میں نمی بن جائیے

اس طرح ملیے کہ جزو زندگی بن جائیے

اک پتنگے نے یہ اپنے رقص آخر میں کہا

روشنی کے ساتھ رہیے روشنی بن جائیے

جس طرح دریا بجھا سکتے نہیں صحرا کی پیاس

اپنے اندر ایک ایسی تشنگی بن جائیے

دیوتا بننے کی حسرت میں معلق ہو گئے

اب ذرا نیچے اتریے آدمی بن جائیے

عقل کل بن کر تو دنیا کی حقیقت دیکھ لی

دل یہ کہتا ہے کہ اب دیوانگی بن جائیے

جس طرح خالی انگوٹھی کو نگینہ چاہئے

عالم امکاں میں اک ایسی کمی بن جائیے

عالم کثرت نہیں ہے اس اکائی میں سلیمؔ

خود میں خود کو جمع کیجے اور کئی بن جائیے

(476) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Ahmed. is written by Saleem Ahmed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Ahmed. Free Dowlonad  by Saleem Ahmed in PDF.