Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e74c4488fa77a6802556df43bf1546f1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دیکھنے کے لیے اک شرط ہے منظر ہونا - سلیم احمد کی شاعری - Darsaal

دیکھنے کے لیے اک شرط ہے منظر ہونا

دیکھنے کے لیے اک شرط ہے منظر ہونا

دوسری شرط ہے پھر آنکھ کا پتھر ہونا

وہاں دیوار اٹھا دی مرے معماروں نے

گھر کے نقشے میں مقرر تھا جہاں در ہونا

مجھ کو دیکھا تو فلک زاد رفیقوں نے کہا

اس ستارے کا مقدر ہے زمیں پر ہونا

باغ میں یہ نئی سازش ہے کہ ثابت ہو جائے

برگ گل کا خس و خاشاک سے کم تر ہونا

میں بھی بن جاؤں گا پھر سحر ہوا سے کشتی

رات آ جائے تو پھر تم بھی سمندر ہونا

وہ مرا گرد کی مانند ہوا میں اڑنا

پھر اسی گرد سے پیدا مرا لشکر ہونا

در بہ در ٹھوکریں کھائیں تو یہ معلوم ہوا

گھر کسے کہتے ہیں کیا چیز ہے بے گھر ہونا

کیسا گرداب تھا وہ ترک تعلق تیرا

کام آیا نہ مرے میرا شناور ہونا

تم تو دشمن بھی نہیں ہو کہ ضروری ہے سلیمؔ

میرے دشمن کے لیے میرے برابر ہونا

(451) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Ahmed. is written by Saleem Ahmed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Ahmed. Free Dowlonad  by Saleem Ahmed in PDF.