آج تو نہیں ملتا اور چھور دریا کا

آج تو نہیں ملتا اور چھور دریا کا

تو بھی آ کے ساحل پر دیکھ زور دریا کا

میرا شور غرقابی ختم ہو گیا آخر

اور رہ گیا باقی صرف شور دریا کا

میرے جرم سادہ پر تشنگی بھی ہنستی ہے

ایک گھونٹ پانی پر میں ہوں چور دریا کا

مور اور بھنور دونوں محو رقص رہتے ہیں

یہ بھنور ہے جنگل کا وہ ہے مور دریا کا

(429) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Ahmed. is written by Saleem Ahmed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Ahmed. Free Dowlonad  by Saleem Ahmed in PDF.