Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_55ea70cb4984795cd10601bbb9dc1451, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سڑک بن رہی ہے - سلام ؔمچھلی شہری کی شاعری - Darsaal

سڑک بن رہی ہے

مئی کے مہینے کا مانوس منظر

غریبوں کے ساتھی یہ کنکر یہ پتھر

وہاں شہر سے ایک ہی میل ہٹ کر

سڑک بن رہی ہے

زمیں پر کدالوں کو برسا رہے ہیں

پسینے پسینے ہوئے جا رہے ہیں

مگر اس مشقت میں بھی گا رہے ہیں

سڑک بن رہی ہے

مصیبت ہے کوئی مسرت نہیں ہے

انہیں سوچنے کی بھی فرصت نہیں ہے

جمعدار کو کچھ شکایت نہیں ہے

سڑک بن رہی ہے

جواں نوجواں اور خمیدہ کمر بھی

فسردہ جبیں بھی بہشت نظر بھی

وہیں شام غم بھی جمال سحر بھی

سڑک بن رہی ہے

جمعدار سائے میں بیٹھا ہوا ہے

کسی پر اسے کچھ عتاب آ گیا ہے

کسی کی طرف دیکھ کر ہنس رہا ہے

سڑک بن رہی ہے

یہ بے باک الفت پر الھڑ اشارہ

بسنتی سے رامو تو رامو سے رادھا

جمعدار بھی ہے بسنتی کا شیدا

سڑک بن رہی ہے

جو سر پہ ہے پگڑی تو ہاتھوں میں ہنٹر

چلا ہے جمعدار کس شان سے گھر

بسنتی بھی جاتی ہے نظریں بچا کر

سڑک بن رہی ہے

سمجھتے ہیں لیکن ہیں مسرور اب بھی

اسی طرح گاتے ہیں مزدور اب بھی

بہرحال واں حسب دستور اب بھی

سڑک بن رہی ہے

(672) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salam Machhli Shahri. is written by Salam Machhli Shahri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salam Machhli Shahri. Free Dowlonad  by Salam Machhli Shahri in PDF.