ڈرائنگ روم
یہ سینری ہے یہ تاج محل یہ کرشن ہیں اور یہ رادھا ہیں
یہ کوچ ہے یہ پائپ ہے مرا یہ ناول ہے یہ رسالہ ہے
یہ ریڈیو ہے یہ قمقمے ہیں یہ میز ہے یہ گلدستہ ہے
یہ گاندھیؔ ہیں ٹیگورؔ ہیں یہ یہ شاہنشہ یہ ملکہ ہیں
ہر چیز کی بابت پوچھتی ہے جانے کتنی معصوم ہے یہ
ہاں اس پر رات کو سونے سے میٹھی میٹھی نیند آتی ہے
ہاں اس کے دبانے سے بجلی کی روشنی گل ہو جاتی ہے
سمجھی کہ نہیں یہ کمرہ ہے ہاں میرا ڈرائنگ روم ہے یہ
اتنی جلدی مزدور عورت آخر یہ گلے میں بانہیں کیوں
لے دیر ہوئی اب بھاگ بھی جا بس اتنی محبت کافی ہے
اس ملک کے بھوکے پیاسوں کو پیسے ہی کی حاجت کافی ہے
اتنی ہنس مکھ خاموشی اتنی مانوس نگاہیں کیوں
میں سوچ رہا ہوں کچھ بیٹھا پائپ کے دھویں کے بادل میں
میں چھپ سا گیا ہوں اک نازک تخئیل کے میلے آنچل میں
(463) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Salam Machhli Shahri. is written by Salam Machhli Shahri. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salam Machhli Shahri. Free Dowlonad by Salam Machhli Shahri in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends