آج پھر یہ کہہ رہا ہوں

آج پھر یہ کہہ رہا ہوں

یا مجھے اپناؤ یا میری کلا میں ڈوب جاؤ

یا تو اک پتھر بنو یا پھول بن کر مسکراؤ

میں تمہاری خواہشوں کے ساتھ سب کچھ سہہ رہا ہوں

آج پھر یہ کہہ رہا ہوں

زندگی اک فن ہے، فن مایا ہے، مایا ایک جال

میرا فن بخشے گا تم کو ظاہری حسن و جمال

جو بھی چاہو گی، ملے گا،

پھول جیون کا کھلے گا

تاج چاہو تاج دے دوں یا اجنتا مانگ دیکھو

جس طرح بھی دل کہے، میری کلا کا سوانگ دیکھو

جو بھی میرے فن سے مانگو گی، تمہیں مل جائے گا وہ

رنگ جو بھی دھیان میں لاؤ گی تم، مسکائے گا وہ

ہاں، مگر پھر کہہ رہا ہوں

جب یہ سب کچھ پا چکو گی، ایک دولت کھو بھی دو گی

مجھ سے نفرت ہے مگر یہ حسن نفرت کھو بھی دو گی

سب رہے گا

میں نہ ہوں گا

اور تم میری کلا کے مکر سے گھبرا اٹھو گی،

بیچ ساگر رو پڑو گی خود بخود چلا اٹھو گی

ایک ساگر کی طرف اب میں بھی شاید بہہ رہا ہوں

آج پھر یہ کہہ رہا ہوں.....

(551) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salam Machhli Shahri. is written by Salam Machhli Shahri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salam Machhli Shahri. Free Dowlonad  by Salam Machhli Shahri in PDF.