آگ

اب قلم میں

ایک رنگیں عطر بھر لو

تم حسیں پھولوں کے شاعر ہو کوئی ظالم نہ کہہ دے

شعلہ احساس کے کاغذ پہ کچھ لکھنے چلا تھا

اور کاغذ پہلے ہی اک راکھ سا تھا

بات واضح ہی نہیں ہے

شاعر گل

دائرے سب مصلحت بینی کے اب موہوم سے ہیں

بات کھل کر کہہ نہ پائے تم

تو بس زیرو رہوگے

اب قلم میں آگ بھر لو

آگ تم کو راکھ کر دینے سے پہلے سوچ لے گی

زندہ رہنے دو اسے

شاید یہ میری لاج رکھ لے

لوگ اب تک آگ کے معنی غلط سمجھے ہوئے ہیں

آگ آنسو آگ شبنم

آگ آدم کے رباب اولیں کا گیت

(465) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salam Machhli Shahri. is written by Salam Machhli Shahri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salam Machhli Shahri. Free Dowlonad  by Salam Machhli Shahri in PDF.