دو سانسوں کی گہرائی میں

دو سانسوں کی گہرائی میں

جہاں لہو

بے حد بھیتر کے، بالکل ساکت

میدانوں میں

چاند کی ہر رنگت بہتا ہے

وہاں پلی

اک ننگی ناری

بے حد بھیتر کی رکھوالی

چاندی جیسے لہو کو اپنے

بدن میں بھی تنہا پاتی ہے،

شنوائی سے دور ہمیشہ

شنوائی کا لب ہوتا ہے

ننگی ناری

دو سانسوں کے بے حد بھیتر

سانس کے بن میں

گھبراتی ہے

چاند ہمیشہ سے بہتا ہے

سانس ہمیشہ ہی جاری ہے

رات نگاہوں کے اندر بھی

باہر بھی! اک بیداری ہے

(526) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salahuddin Mahmood . is written by Salahuddin Mahmood . Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salahuddin Mahmood . Free Dowlonad  by Salahuddin Mahmood in PDF.