Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_95a15f17cea9a836af951764633c782c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یوں پریشاں کبھی ہم بھی تو نہ تھے - سخی لکھنوی کی شاعری - Darsaal

یوں پریشاں کبھی ہم بھی تو نہ تھے

یوں پریشاں کبھی ہم بھی تو نہ تھے

ایسے اس زلف میں خم بھی تو نہ تھے

سیر گلشن کو گئے تھے جب آپ

یاد تو کیجئے ہم بھی تو نہ تھے

ہم سے بے جرم وہ کوچہ چھوٹا

شائق باغ ارم بھی تو نہ تھے

رحم کرتا نہ فلک کیا کرتا

ہم سزا وار ستم بھی تو نہ تھے

رہتے کعبہ میں اکیلے کیا ہم

دل لگانے کو صنم بھی تو نہ تھے

ہاتھ کیوں سر پہ ہمارے رکھا

تم سے خواہان قسم بھی تو نہ تھے

(431) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sakhi Lakhnvi. is written by Sakhi Lakhnvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sakhi Lakhnvi. Free Dowlonad  by Sakhi Lakhnvi in PDF.