Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_76kfv6qrrkb9t88dst5s69og96, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ تو معلوم کہ پھر آئیے گا - سخی لکھنوی کی شاعری - Darsaal

یہ تو معلوم کہ پھر آئیے گا

یہ تو معلوم کہ پھر آئیے گا

بیٹھیے آج کہاں جائیے گا

مرقد کشتہ پہ جب آئیے گا

دل میں کچھ سوچ کے پچھتائیے گا

ہم تو سمجھے تھے کہ جلد آئیے گا

خیر اب پوچھ کے گھر جائیے گا

غیر کو بوسے دہن کے کیسے

کچھ مرا منہ تو نہ کھلوائیے گا

میرے کہنے میں نہیں ہے دل زار

آپ ہی کچھ اسے سمجھائیے گا

اب تو چوسے لب شیریں ہم نے

لو ہمیں گھول کے پی جائیے گا

دولت وصل ہے قیمت دل کی

آگے کچھ آپ بھی فرمائیے گا

جمع خاطر رہیے اے اہل قبور

ہم بھی آتے ہیں نہ گھبرائیے گا

وصف لکھتے ہیں لب شیریں کے

کچھ مٹھائی ہمیں کھلوائیے گا

نزع میں پاس مرے کیوں بیٹھے

اٹھیے اٹھیے نہیں گھبرائیے گا

صدمۂ ہجر میں تکلیف کریں

ملک الموت سے فرمائیے گا

آپ پر مرنے سے حاصل کیا ہے

فاتحہ بھی تو نہ دلوائیے گا

شیخ جی بت کی برائی کیجے

اپنے اللہ سے بھرپائیے گا

کعبہ میں سخت کلامی سن لی

بت کدہ میں نہ کبھی آئیے گا

بوسے للہ سخیؔ مانگتا ہے

ایک دیجے گا تو دس پائیے گا

(455) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sakhi Lakhnvi. is written by Sakhi Lakhnvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sakhi Lakhnvi. Free Dowlonad  by Sakhi Lakhnvi in PDF.