ان کی چٹکی میں دل نہ مل جاتا

ان کی چٹکی میں دل نہ مل جاتا

تو یہ سکہ ہمارا چل جاتا

شمع تھا یار جو پگھل جاتا

اور میں پروانہ تھا جو جل جاتا

کیا کہیں سیر کو وہ گل نہ گیا

باغ کا رنگ ہی بدل جاتا

گور ہی سے نہ بن پڑی ورنہ

اژدہا تو ہمیں نگل جاتا

اب تو پستاں نکالئے صاحب

اتنے سن میں انار پھل جاتا

صدمے گھیرے ہیں ہجر میں دم کو

سانس پاتا تو یہ نگل جاتا

کیا گراتا سخیؔ یہ چرخ مجھے

یا علیؔ کہتا اور سنبھل جاتا

(446) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sakhi Lakhnvi. is written by Sakhi Lakhnvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sakhi Lakhnvi. Free Dowlonad  by Sakhi Lakhnvi in PDF.