Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4ff1a68fc2753bb27c53f12e4ee4f76f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پہلو میں بیٹھ کر وہ پاتے کیا - سخی لکھنوی کی شاعری - Darsaal

پہلو میں بیٹھ کر وہ پاتے کیا

پہلو میں بیٹھ کر وہ پاتے کیا

دل تو تھا ہی نہیں چراتے کیا

ہجر میں غم بھی ایک نعمت ہے

یہ نہ ہوتا تو آج کھاتے کیا

مرغ دل ہی کا کچھ رہا مذکورہ

اور بے پر کی واں اڑاتے کیا

راہ کی چھیڑ چھاڑ خوب نہیں

وہ بگڑتا تو ہم بناتے کیا

صدمہ حاصل ہوا الم لائے

اور کوچہ سے اس کے لاتے کیا

شیخ جی کہتے ہیں غنا کو حرام

ان سے پوچھو تو ہیں یہ گاتے کیا

لاغر ہی سے کفن میں تھا بھی میں

میری میت کو وہ اٹھاتے کیا

خاک اس کوچہ کی نہ لا رکھتے

تو سخیؔ قبر میں بچھاتے کیا

(449) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sakhi Lakhnvi. is written by Sakhi Lakhnvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sakhi Lakhnvi. Free Dowlonad  by Sakhi Lakhnvi in PDF.