نسبت وہی ماہ آسماں سے

نسبت وہی ماہ آسماں سے

لائیں تشبیہ رخ کہاں سے

مسی کی صفت بیاں نہ ہوگی

سوسن بھی کہے جو سو زباں سے

تشبیہ جو مانگ کی نہ ہاتھ آئے

لاؤں میں مانگ کہکشاں سے

سودا ہے جو بلبلوں کو گل کا

تنکے چن لائیں آشیاں سے

یہ حارج شب وہ مانع روز

درباں سے لڑوں کہ پاسباں سے

جیتیں گے نہ ہم سے بازیٔ عشق

اغیار کے پٹ پڑیں گے پانسے

ہے قدر سخن سخیؔ کو حاصل

یاں کے ہر پیر اور جواں سے

(407) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sakhi Lakhnvi. is written by Sakhi Lakhnvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sakhi Lakhnvi. Free Dowlonad  by Sakhi Lakhnvi in PDF.