Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a95005172ff00b38d29e0d9fee0f2361, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
منکر بت ہے یہ جاہل تو نہیں - سخی لکھنوی کی شاعری - Darsaal

منکر بت ہے یہ جاہل تو نہیں

منکر بت ہے یہ جاہل تو نہیں

گھر سے واعظ کہیں فاضل تو نہیں

تم نہ آسان کو آساں سمجھو

ورنہ مشکل مری مشکل تو نہیں

کیا سنبھالے میرے دل کا لنگر

زلف ہے کچھ وہ سلاسل تو نہیں

آج میں دل کو جدا کرتا ہوں

دیکھیے آپ کے قابل تو نہیں

زلزلہ میں جو زمیں آتی ہے

یہ بھی اس شوخ پہ بسمل تو نہیں

درد کو گردہ تڑپنے کو جگر

ہجر میں سب ہیں مگر دل تو نہیں

ہڈیاں کھانے کو کھاتا ہے ہما

سگ جاناں کے مقابل تو نہیں

بولا وہ گل جو سنی آہ سخیؔ

ایسی آواز عنادل تو نہیں

(516) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sakhi Lakhnvi. is written by Sakhi Lakhnvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sakhi Lakhnvi. Free Dowlonad  by Sakhi Lakhnvi in PDF.