Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cf1a1f65f0ce88de616d4976fbc47703, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جی جائے مگر نہ وہ پری جائے - سخی لکھنوی کی شاعری - Darsaal

جی جائے مگر نہ وہ پری جائے

جی جائے مگر نہ وہ پری جائے

یا رب نہ ہماری دل لگی جائے

دل ہجر میں جائے یا کہ جی جائے

جس کا جی چاہے وہ ابھی جائے

اس گل کا نہ وصل ہو نہ جی جائے

کیونکہ میرے دل کی بے کلی جائے

تم لعل لب اپنے گر دکھاؤ

پھر سوئے یمن نہ جوہری جائے

اس غنچہ دہن کی بو نہ لائے

دکھلائے نہ منہ صبا چلی جائے

سوغات کی طرح پیش مجنوں

بیڑی اور میری ہتھکڑی جائے

ثابت ہے جب پہاڑ وحشت

جب تک دامن ہمارا سی جائے

غیروں کو تو مے پلائے ساقی

میں مانگوں تو صاف سن کے پی جائے

ہمراہ ہو پرورش علی بھی

یاں سے جو کربلا سخیؔ جائے

(469) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sakhi Lakhnvi. is written by Sakhi Lakhnvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sakhi Lakhnvi. Free Dowlonad  by Sakhi Lakhnvi in PDF.