Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ab5e34ed12c1e86a5502d1391ecfeb49, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بہار آ کر جو گلشن میں وہ گائیں - سخی لکھنوی کی شاعری - Darsaal

بہار آ کر جو گلشن میں وہ گائیں

بہار آ کر جو گلشن میں وہ گائیں

تو غنچہ ہر طرف چٹکی بجائیں

یہ تم کو دیکھ کر گل پھول جائیں

کہ جامہ میں نہ پھر پھولے سمائیں

ملے رستہ تو سوئے چرخ جائیں

کہاں تک اس زمیں پر خاک اڑائیں

مثال شمع اس پر لو لگائیں

سحر تک شام سے آنسو بہائیں

مرے مرنے سے یہ اندھیر کا سوگ

کہو مسی ملیں سرمہ لگائیں

چمن میں اس سے ہم چشمی یہ دیدہ

تری آنکھیں نہ نرگس پھوٹ جائیں

خدا کے پاس کیا جائیں گے زاہد

گنہگاروں سے جب یہ بار پائیں

تردد پھول کا کس واسطے ہے

مری تربت پہ وہ تیوری چڑھائیں

مرے لاشہ کو کاندھا دے کے بولے

چلو تربت میں اب تم کو سلائیں

سخیؔ روتے ہی روتے دم نکل جائے

فراغت ہو کہیں گنگا نہائیں

(355) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sakhi Lakhnvi. is written by Sakhi Lakhnvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sakhi Lakhnvi. Free Dowlonad  by Sakhi Lakhnvi in PDF.