حرف تہجی سیکھ رہا ہوں

حرف تہجی سیکھ رہا ہوں

دریا میں میں کود گیا ہوں

میرے قدم کی آہٹ پا کر

رات جو سہمی چونک گیا ہوں

سامنے منزل آ گئی لیکن

آگے کیا ہے سوچ رہا ہوں

تیری طرف اک گام بڑھا تھا

اب میں خود کو ڈھونڈ رہا ہوں

کون کرے گا صورت صیقل

زنگ لگا اک آئینہ ہوں

منزل سے ہے اتنا تعلق

میل کا پتھر بن کے کھڑا ہوں

(541) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sakhawat Shameem. is written by Sakhawat Shameem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sakhawat Shameem. Free Dowlonad  by Sakhawat Shameem in PDF.