Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_139b937b7e1034b0ecd1ac35bb90f86e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کبھی کبھی - سجاد ظہیر کی شاعری - Darsaal

کبھی کبھی

کبھی کبھی بے حد ڈر لگتا ہے

کہ دوستی کے سب روپہلے رشتے

پیار کے سارے سنہرے بندھن

سوکھی ٹہنیوں کی طرح

چٹخ کر ٹوٹ نہ جائیں

آنکھیں کھلیں، بند ہوں دیکھیں

لیکن باتیں کرنا چھوڑ دیں

ہاتھ کام کریں

انگلیاں دنیا بھر کے قضیے لکھیں

مگر پھول جیسے بچوں کے

ڈگمگاتے چھوٹے چھوٹے پیروں کو

سہارا دینا بھول جائیں

اور سہانی شبنمی راتوں میں

جب روشنیاں گل ہو جائیں

تارے موتیا چمیلی کی طرح مہکیں

پریت کی ریت

نبھائی نہ جائے

دلوں میں کٹھورتا گھر کر لے

من کے چنچل سوتے سوکھ جائیں

یہی موت ہے!

اس دوسری سے

بہت زیادہ بری

جس پر سب آنسو بہاتے ہیں

ارتھی اٹھتی ہے

چتا سلگتی ہے

قبروں پر پھول چڑھائے جاتے ہیں

چراغ جلتے ہیں

لیکن یہ، یہ تو

تنہائی کے بھیانک مقبرے ہیں

دائمی قید ہے

جس کے گول گنبد سے

اپنی چیخوں کی بھی

بازگشت نہیں آتی

کبھی کبھی بے حد ڈر لگتا ہے

(614) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Zaheer. is written by Sajjad Zaheer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Zaheer. Free Dowlonad  by Sajjad Zaheer in PDF.