Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_448533e50f1cbe83f5e993d7cb860a44, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زہر ان کے ہیں مرے دیکھے ہوئے بھالے ہوئے - سجاد باقر رضوی کی شاعری - Darsaal

زہر ان کے ہیں مرے دیکھے ہوئے بھالے ہوئے

زہر ان کے ہیں مرے دیکھے ہوئے بھالے ہوئے

یہ تو سب اپنے ہیں زیر آستیں پالے ہوئے

ان کے بھی موسم ہیں ان کے بھی نکل آئیں گے ڈنک

بے ضرر سے اب جو بیٹھے ہیں سپر ڈالے ہوئے

چاک سی کر جو ہرے موسم میں اٹھلاتے پھرے

خشک سالی میں وہ تیرے چاہنے والے ہوئے

بڑھ کے جو منظر دکھاتے تھے کبھی سیلاب کا

گھٹ کے وہ دریا زمیں پر رینگتے نالے ہوئے

کیسے کیسے ناگہانی حادثے لکھے گئے

یاد کے پہلے ورق کس کس طرح کالے ہوئے

کچھ اداسی بن کے پھیلے اس کے رخساروں کے گرد

کچھ سیہ بادل کے ٹکڑے چاند کے ہالے ہوئے

پہلے رو لیتے تھے اب گلیوں کے پھیروں کا ہے شغل

پہلے جو آنسو تھے اب وہ پاؤں کے چھالے ہوئے

چھلکی ہر موج بدن سے حسن کی دریا دلی

بوالہوس کم ظرف دو چلو میں متوالے ہوئے

کھل گئے تو بوئے معنی ہر طرف اڑتی پھری

بند ہو کر لفظ باقرؔ نطق پر تالے ہوئے

(478) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.