Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_618882d7d74a6476ae4dd6e478eece9b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہی سنتے آئے ہیں ہم نشیں کبھی عہد شوق کمال میں (ردیف .. ے) - سجاد باقر رضوی کی شاعری - Darsaal

یہی سنتے آئے ہیں ہم نشیں کبھی عہد شوق کمال میں (ردیف .. ے)

یہی سنتے آئے ہیں ہم نشیں کبھی عہد شوق کمال میں

کوئی شہر شہر وفا بھی تھا اسی سر زمین خیال میں

مرے دل کے خون کی مثل تھا تجھے یاد ہے مرے دل ربا

کوئی رنگ رنگ حنا بھی تھا ترے نقش ہائے جمال میں

نہ وہ جھانکنا ہے گلی گلی نہ وہ تاکنا ہے کلی کلی

نہ کسک ہے ہجر کے درد میں نہ دمک ہے شوق وصال میں

کوئی اک چمک مرے دل کو دے کہ سفر حدود زماں کا ہے

کوئی ایک ساعت روشنی مری گردش مہ و سال میں

مجھے شرق و غرب سے کام کیا کہ مقام شوق گزر گیا

یہ کھلائے دل کے ہیں دائرے یہ سفر ہے اب مرا حال میں

وہ جو راہ ظلم پہ آندھیوں میں چراغ لے کے نکل پڑے

وہ زوال عصر کے سر بلند کہاں ہیں عصر زوال میں

یہ جو تیرگی کا طلسم ہے یہی روشنی کا بھی اسم ہے

ہوا باقرؔ آپ کے قول کا بھی شمار قول محال ہے

(547) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.