Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1c115509cbfa0ef044c619d0a446632d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ ماہ وش ہے زمیں پر نظر جھکائے ہوئے - سجاد باقر رضوی کی شاعری - Darsaal

وہ ماہ وش ہے زمیں پر نظر جھکائے ہوئے

وہ ماہ وش ہے زمیں پر نظر جھکائے ہوئے

ستارے بیٹھے رہیں محفلیں سجائے ہوئے

گئے تھے کتنی امنگوں کو لے کے سینے میں

جو تیری بزم سے اٹھے تو سر جھکائے ہوئے

ہمیں بھی پیار سے دیکھو کہ ہم ہیں خستہ جگر

غم زمانہ کے مارے ہوئے ستائے ہوئے

ہمیں تو ایک نہیں کشتۂ مآل کرم

کچھ اور بھی ہیں فریب نگاہ کھائے ہوئے

خیال دوریٔ منزل تھکا بھی دیتا ہے

چلے چلو ابھی آگے قدم بڑھائے ہوئے

کبھی جو رہتے تھے سرمست نشتر غم دوست

وہ جا رہے غم جاں سے منہ کی کھائے ہوئے

(585) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.