Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0659a16dd5e24b6f4a8e06face3ca24f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ گھر کے آیا گھٹاؤں کی تیرگی کی طرح - سجاد باقر رضوی کی شاعری - Darsaal

وہ گھر کے آیا گھٹاؤں کی تیرگی کی طرح

وہ گھر کے آیا گھٹاؤں کی تیرگی کی طرح

برس پڑا مرے آنگن میں چاندنی کی طرح

وہ جس کے واسطے اک حرف مدعا نہ ملا

اتر گیا مرے سینے میں آگہی کی طرح

نظر بچا کے جسے دیکھتے تھے میرے حریف

سما گیا مری آنکھوں میں روشنی کی طرح

ہوا پہ جس کے قدم ہیں مثال نگہت گل

اسیر ہے مرے شعروں میں نغمگی کی طرح

مرا غزال کہ وحشت تھی جس کو سائے سے

لپٹ گیا مرے سینے سے آدمی کی طرح

مری نگاہ کو تو اپنے آئینے میں بھی دیکھ

جمی ہے تیرے لبوں پر شگفتگی کی طرح

کہاں کے شعر کہاں کی غزل یہ ذہن کی رو

بکھر گئی مرے کاغذ پہ شاعری کی طرح

زباں کھلی ہے تو دل پھٹ پڑا ہے صورت گل

وگرنہ ہم بھی تھے غم آپ میں کلی کی طرح

لحد میں ذہن کی مدفون پیکر اوہام

مری رگوں میں مچلتے ہیں زندگی کی طرح

یہ دھوپ‌ چھاؤں ہے دنیا کی خود مرا سایہ

مرے قریب سے گزرا ہے اجنبی کی طرح

غم زمانہ سے دل تنگ تھے بہت باقرؔ

سمٹ کے رہ گئے احساس‌ بیکسی کی طرح

(529) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.