Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f6b013d0f4be82131fb11f0ed1101d3b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اسے میں تلاش کہاں کروں وہ عروج ہے میں زوال ہوں - سجاد باقر رضوی کی شاعری - Darsaal

اسے میں تلاش کہاں کروں وہ عروج ہے میں زوال ہوں

اسے میں تلاش کہاں کروں وہ عروج ہے میں زوال ہوں

غم مستقل مرا حل کہاں وہ جواب ہے میں سوال ہوں

نئے موسموں کی ہوں آرزو نئی رفعتوں کی ہوں جستجو

مجھے توڑ خواب جہان نو میں طلسم باب خیال ہوں

مرے آئینے کی کدورتیں مری اپنی ذات کی گرد ہیں

مجھے کب ملال کسی سے ہو کہ میں آپ اپنا مآل ہوں

مری بندگی کے یہ مشغلے کہ خدائی سے بھی معاملے

کبھی خود ہی دست کریم ہوں کبھی خود ہی دست سوال ہوں

یہ بلند و پست جہان دل کہیں حوصلے کہیں مرحلے

کبھی ہوں میں اوج خیال پر کبھی ضعف جاں سے نڈھال ہوں

کبھی کھل گئی جو کوئی کلی تو پیام شوق گلی گلی

کبھی آ گئی جو ہوائے غم تو میں گرد باد ملال ہوں

کبھی مجھ سے سوز حیات لے کبھی مجھ سے ساز حیات سن

میں فضائے قریہ ہجر ہوں میں ہوائے شہر وصال ہوں

کبھی میں اسیر مکاں ہوا کبھی ماورائے زماں ہوا

کبھی آج میں کبھی کل میں ہوں میں عجیب صورت حال ہوں

کوئی اپنے آپ سے ہے مفر نہ ہوں اپنی ذات سے با خبر

میں تلاش اپنی کہاں کروں کہ میں آپ اپنی مثال ہوں

میں ہوں اپنی ذات میں خود چمن میں ہوں باقرؔ اپنے نمو کا فن

کبھی غنچگی میں گرفتہ دل کبھی جوش جاں سے نہاں ہوں

(618) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.