Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_767e5819a19ce891ba883ce10175d4af, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ترے تغافل سے ہے شکایت نہ اپنے مٹنے کا کوئی غم ہے - سجاد باقر رضوی کی شاعری - Darsaal

ترے تغافل سے ہے شکایت نہ اپنے مٹنے کا کوئی غم ہے

ترے تغافل سے ہے شکایت نہ اپنے مٹنے کا کوئی غم ہے

یہ سب بظاہر بجا ہے لیکن یہ آنکھ کیوں آج میری نم ہے

نئی امنگوں کو ساتھ لے کر رواں ہوں پھر جادۂ وفا پر

مگر ہے احساس نا مرادی کہ سہما سہما سا ہر قدم ہے

مری امیدوں کو روند کر اب مری خوشی کی ہے تم کو پروا

یہ کیا نیا روپ تم نے دھارا یہ کیا کوئی نت نیا بھرم ہے

تمہیں وہ لمحے تو یاد ہوں گے کہ جب تمہیں یاد تھے یہ فقرے

تمہیں مرے سر کا واسطہ ہے تمہیں مری جان کی قسم ہے

وہ مہرباں کیوں ہوئے ہیں مجھے پر وہ پوچھتے ہیں تو کہہ دو نیرؔ

حضور زندہ ہوں جی رہا ہوں بڑی نوازش بڑا کرم ہے

(457) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.