Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_409b3bcc993cf44cf572c7f35e681023, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شعلہ سا کوئی برق نظر سے نہیں اٹھتا - سجاد باقر رضوی کی شاعری - Darsaal

شعلہ سا کوئی برق نظر سے نہیں اٹھتا

شعلہ سا کوئی برق نظر سے نہیں اٹھتا

اب کوئی دھواں دل کے نگر سے نہیں اٹھتا

وہ رونق کاشانۂ دل بجھ سی گئی ہے

اب شور کوئی اس بھرے گھر سے نہیں اٹھتا

کب طاقت شوریدہ سری سر کو جو ٹکرائیں

وہ ضعف ہے اب سر ترے در سے نہیں اٹھتا

اس جنبش مژگاں کا ہوں شرمندۂ احساں

یہ بار گراں اپنی نظر سے نہیں اٹھتا

لبیک کہے ناقۂ لیلیٰ کو بھلا کون

اب قیس کوئی گرد سفر سے نہیں اٹھتا

تبدیل ہوئی آب و ہوا شہر وفا کی

اب درد کا طوفان ادھر سے نہیں اٹھتا

یوں راہ طلب دیتی ہے آواز ہمیں بھی

اب پاؤں کسی بات کے ڈر سے نہیں اٹھتا

دیوانے کو نیند آ گئی تاریکئ شب میں

سویا ہے تو اب خوف‌ سحر سے نہیں اٹھتا

یارو اسے دیکھو کہیں باقرؔ تو نہیں ہے

پہروں جو کسی راہ گزر سے نہیں اٹھتا

(452) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.