Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e8d81938e9ba1c099fb14ee7ba0c3b30, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مرے سفر کی حدیں ختم اب کہاں ہوں گی - سجاد باقر رضوی کی شاعری - Darsaal

مرے سفر کی حدیں ختم اب کہاں ہوں گی

مرے سفر کی حدیں ختم اب کہاں ہوں گی

کہ منزلیں بھی تو آخر رواں دواں ہوں گی

یہ فاصلے جو ابھی طے ہوئے ہیں کہتے ہیں

یہ قربتیں ترے احساس پر گراں ہوں گی

جو دن کو رنگ لگیں اور شب کو پھول بنیں

وہ صورتیں کہیں ہوں گی مگر کہاں ہوں گی

وہ ہاتھ روٹھ گئے اور وہ ساتھ چھوٹ گئے

کسے خبر تھی کہ اتنی جدائیاں ہوں گی

سنا تو تھا مگر اس رمز کو سمجھتے نہ تھے

کہ تیری خوش نگہی میں بھی تلخیاں ہوں گی

تلاش تھی گہر درد کی نہ جانتے تھے

کہ بحر دل میں وہ گہرائیاں کہاں ہوں گی

وہ آج انجمن عام بن کے جاگیں ہیں

وہ خلوتیں جو کبھی تیری راز داں ہوں گی

ہمارے دم سے ہے روشن دیار فکر و سخن

ہمارے بعد یہ گلیاں دھواں دھواں ہوں گی

یہ عہد وہ ہے کہ میری وفا کے قصوں میں

تری جفا کی حکایات بھی بیاں ہوں گی

چلے چلو کہ دیار خرد کے اس جانب

سکوں کی چھاؤں میں خوابوں کی بستیاں ہوں گی

تو راہ شوق میں تنہا نہیں ٹھہر باقرؔ

کہ تیرے ساتھ ابھی جگ ہنسائیاں ہوں گی

(673) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.