Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c7h7bkmqo0hc8i201mph666kk3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خواہش میں سکوں کی وہی شورش طلبی ہے - سجاد باقر رضوی کی شاعری - Darsaal

خواہش میں سکوں کی وہی شورش طلبی ہے

خواہش میں سکوں کی وہی شورش طلبی ہے

یعنی مجھے خود میری طلب ڈھونڈ رہی ہے

دل رکھتے ہیں آئینۂ دل ڈھونڈ رہے ہیں

یہ اس کی طلب ہے کہ وہی خود طلبی ہے

تصویر میں آنکھیں ہیں کہ آنکھوں میں ہے تصویر

اوجھل ہو نگاہوں سے تو بس دل پہ بنی ہے

دن بھر تو پھرے شہر میں ہم خاک اڑاتے

اب رات ہوئی چاند ستاروں سے ٹھنی ہے

ہیں اس کی طرح سرد یہ بجلی کے ستوں بھی

روشن ہیں مگر آگ کہاں دل میں لگی ہے

پھر ذہن کی گلیوں میں صدا گونجی ہے کوئی

پھر سوچ رہے ہیں کہیں آواز سنی ہے

پھر روح کے کاغذ پہ کھنچی ہے کوئی تصویر

ہے وہم کہ یہ شکل کہیں دیکھی ہوئی ہے

کترائے تو ہم لاکھ رہ وحشت دل سے

کانوں میں سلاسل کی صدا گونج رہی ہے

باقرؔ مجھے فرصت نہیں شوریدہ سری کی

کاندھوں پہ مرے سر ہے کہ اک درد سری ہے

(397) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.